پنجاب میں بارشوں سے گندم کی فصل شدید متاثر


ژالہ باری سے گندم کی 30ہزار ایکڑ رقبہ کی فصل متاثرہوئی ہے،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع لیہ

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع محمداشرف کندی نے بتایا کہ ضلع لیہ میں گزشتہ دو روز کی بارش اور ہوائیں چلنے سے یونین کونسل جمن شاہ ،کوٹ سلطان اور پہاڑ پور کے علاقوں میں چنے کے دانہ کے برابر تھوڑی دیر ژالہ باری ہوئی جس کے ابتدائی سروے کے مطابق گندم کی 30ہزار ایکڑ رقبہ کی فصل متاثرہوئی ہے۔

انہوں نے مزیدبتایا کہ گندم کی فصل چونکہ پک چکی ہے اس لیے گرنے کے باوجو د نقصان کم سے کم ہوگاالبتہ ڑالہ باری والے علاقے میں 2سو ایکڑرقبہ پر سبزیات اور 20ایکڑ تمباکو کی فصل کو بھی بیس فیصد نقصان پہنچا ہے۔محمداشرف کندی نے مزید بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت کروڑ ملک غلام فرید، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت چوبارہ چوہدری خالد محمود کی نگرانی میں محکمہ زراعت کی ٹیمیں نقصان کے سروے اور کاشتکاروں کی رہنمائی کے لیے دونوں تحصیلوں کے چکوک اور دیہات میں سرگرم عمل ہیں۔

ژالہ باری سے گندم کی 30ہزار ایکڑ رقبہ کی فصل متاثرہوئی ہے،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع لیہ

سان بورڈ پاکستان نے کہا کہ کھاد،بجلی،تیل اور گیس کی مہنگائی سے قریب المرگ زرعی معیشت کو بارشوں ژالہ باری اور طوفانی آندھی نے تباہ و برباد کر دیا ہے ۔پنجاب، بلوچستان اور دیگر صوبوں میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی اربوں کی فصلات تباہ ہو گئی ہیں اور گندم اور چنے کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ تیز ہواؤں ،بارش اور ژالہ باری سے گندم کی فصل گر جانے سے پیداوار 33فی صد کم ہوگی ۔گزشتہ روز جنوبی پنجاب کے متا ثرہ کسانوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کسان بورڈ پاکستان کے صدر نثار احمد نے کہا کہ کسانوں کے پاس قرضے ادا کرنے اور آئندہ فصلات خصوصاً چاول اور گنے کی کاشت کیلئے پیسے تک نہیں ۔گندم اور چنے کی پیداوار شدید متاثر ہو گئی ہے جس سے قحط سالی کا خطرہ ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دیکرقرضے معاف کئے جائیں اور کسانوں کی مالی امداد کی جائے۔

پنجاب میں بارشوں سے 35000ایکڑ رقبہ پر گندم اور مکئی کی فصلیں متاثر

پنجاب بھر میں بارشوں سے 35000ایکڑ رقبہ پر گندم اور مکئی کی فصلات متاثر ہو گئیں ،محکمہ زراعت نے بارش کے خطرے کی صورت میں گندم کی کٹائی روکنے کی ہدایت کر دی ۔زرعی ماہرین نے قومی خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ بارشیں گندم کی کھڑی فصلوں کے لیے انتہائی مضر ہیں اور پکنے کے مرحلہ میں داخل فصل کے لیے بارش زہر قاتل ہے۔

زرعی ماہرین نے کہاکہ جنوبی پنجاب سمیت جن علاقوں میں گندم کی فصل پک کر تیار ہو گئی تھی وہاں زیادہ نقصان کا اندیشہ ہے تاھم پوٹھوہار میں گندم کی فصل تاحال مکمل تیار نہیں ہو ئی تھی البتہ اس کے باوجود کھیت میں پانی کھڑا ہونے کی صورت میں فصل کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ بے موسمی بارشوں کے باعث غیر حتمی ابتدائی اندازہ کے مطابق صوبہ پنجاب میں 35 ہزار ایکڑ رقبہ پر مشتمل گندم، مکئی اور چارہ کی فصلات متاثر ہوئی ہیں لہٰذا کاشتکار اپنی فصلات کی دیکھ بھال کے لئے ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے نشر ہونے والے موسمی پیغامات کو توجہ سے سنیں اور اگر بارش کا خطرہ ہو تو گندم کی کٹائی روک دیں اور کٹی ہوئی گندم کو ترپال یا شیٹ لے کر ڈھانپ دیں۔

بارش رکنے کے بعد گیلی گندم کو چبوترے پر ڈال کر دھوپ لگوائیں۔ترجمان نے بتایاکہ امسال بارشیں معمول سے زیادہ ہوئی ہیں نیز درجہ حرارت بھی کم رہا ہے اس لئے کاشتکار گندم کی کٹائی فصل کے پوری طرح پکنے پر شروع کریں۔ کاشتکار گندم کی کٹائی کے بعد بھریاں قدرے چھوٹی باندھیں اور سٹّوں کا رُخ اوپر کی طرف رکھیں۔ کھلواڑے چھوٹے رکھیں اور اونچے کھیتوں میں کھلیان لگائیں جبکہ پانی کی نکاسی کے لئے اردگرد کھالی بنائیں۔

جواب دیجئے