ہلد ی کی کاشت کے لئے مرطوب و متعد ل آب و ہوا کی ضرورت ہے ، زرعی ماہرین

زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ ہلد ی موسم گرما کی نفع بخش فصل ہے یہ سالن میں استعمال کرکے ذائقہ کوبہتر بناتی ہے بلکہ حکمہ کے خیال میں یہ خون کو بھی صاف کرتی ہے ہلدی کیلئے مرطوب و متعد ل آب و ہوا اچھی ہوتی ہے پنجاب میں ہلدی وسط اپریل تک بوئی جاسکتی ہے اور ہلدی کی فصل جنوری میں بر د اشت کے قابل ہوتی ہے ہلدی کیلئے زر خیز میرازمین جس میںپانی کا نکا س بہتر ہو اچھی رہتی ہے جس کھیت میں ہلدی کا شت کر نا ہو ں ا س میں ستمبر میں برسیم کا شت کریں بر سیم کی پہلی 2کٹائیاں فروخت کردیں تیسری کو کھیت میں ہل چلا کر دبادیں اور زمین کو ا چھی طرح ہموار کرلیں ہموار زمین پر 20سے 25ٹن گوبر کی گلی سڑ ی کھادڈالیں اورزمین کوخوب تیارکریں کا شت سے پہلے کھیت میں 5بور ی سپر فاسفیٹ اورایک بوری امونیم نائٹریٹ کھاد فی ایکڑ بکھیر کر ہل چلائیں ایک ایکڑ کا شت کرنے کیلئے ہلدی کے گھچوں میں سے 600سے 700کلوگرام ہلدی کی درمیان وا لی موٹی گھٹیاں چن لیں اور چا کو سے ان کے 2ٹکڑے کرلیں ہموار زمین پر نصف میٹر قطاروں میں پود ے سے پودے کا فاصلہ 15سے 20سینٹی میٹر رکھ کر کا شت کریں ہلدی کے بیج کو کھر پے سے 5سینٹی میٹر گہرا دبادیں اور کا شت کے بعد کھیت پر کما د کی کھور ی کی 2سے 3سینٹی میٹر موٹی تہ بیچا دیں کھوری کھیت میں نمی کو برقرار رکھتی ہے دن کے وقت زمین کا در جہ حرارت کم رہتا ہے بیج جلد اور ز یادہ اگتا ہے اور پو د ے اچھی طرح نشو ونما پاتے ہیں ہلدی کو آدھا میٹر کے فاصلہ پر بنائی ہوئی 12سے 15سینٹی میٹر اونچی پٹریوںپر بھی کا شت کیا جاسکتا ہے ہلدی کا بیج لگانے کے فور ی بعد آپیاشی کریں اور ہر ہفتہ آپیاشی کرتے رہیں آپیاشی کا پانی کھیت میں بہت جلد جذب ہو نا چاہیے اورز یاد ہ دیر تک کھڑا نہیں رہنا چاہیے کھیت میں اگر کھوری ڈالی گئی ہو تو ا س خود رو پود ے بہت کم اگتے ہیں جولائی میں با رشیں ہوجائیں تو ایک سے دو بار گوڈ ی کریں اور ہر با ر گوڈ ی کرنے پر 30کلوگرام یو ریا یہ 60کلوگرام امونیم نائٹریٹ کھاد فی ایکڑ ڈالیں اور آپیاشی کردیں اس طرح 80تا 120کلوگرام یو ریا 150تا 200کلوگرام نائٹریٹ 2دفعہ ڈالی جائے تو پودے بہت صحت مند اور اونچے ہوتے ہیں اورپیداوار زیادہ حاصل ہوتی ہے۔

جواب دیجئے