یہ کوئی پلاسٹک کی گڑیا نہیں بلکہ ایک درخت کا پھل ہے

آج کل “ناری لتا” نام کا یہ درخت سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ میڈیا کے مطابق یہ درخت انڈیا کے ہمالیائی علاقے کے علاوہ تھائی لینڈ اور سری لنکا میں بھی پایا جاتا ہے۔
حیران کن طور پر اس کا پھول ہو بہو ننگی عورت کی شکل اختیار کئے ہوئے نظر آتا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ناری لتا کا یہ پھول درخت پر 20 سال بعد آتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس درخت کا پایا جانا محض افسانہ ہے یا اس میں کوئی حقیقت بھی ہے؟
ویسے تو یو ٹیوب پر اس درخت کی ان گنت ویڈیوز پڑی ہوئی ہیں لیکن اگر آپ نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کر کے یہ والی ویڈیو دیکھیں تو آپ کو یہ درخت بلکل حقیقت نظر آئے گا۔

سی طرح انیسویں صدی کی بعض کتابوں میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے۔ لیکن اس کا سب سے جدید حوالہ، کولمبو کے میوزیم میں موجود ، 1906 کی شائع شدہ کتاب ہے جس میں اس درخت کا ذکر، اس کی تصویر کے ساتھ درج ہے۔
البتہ سائنس کی کتابوں میں اس پودے کا کہیں ذکر نہیں ہے اور نہ ہی پودوں کے کسی ماہر نے اس کی نشان دہی کی ہے۔ لوگ اپنے اپنے مزاج کے مطابق اس پودے کے حقیقت یا فسانہ ہونے کے متعلق رائے دے رہے ہیں۔

تحریر و تحقیق : ڈاکٹر شوکت علی

شکریہ برائے توجہ: سیف الرحیم

جواب دیجئے